Language:

کادیانیت غیر تِ مسلم کے لئے ایک چیلنج

  1. اے افراد ملت اسلامیہ! آج ہمارے ملک میں ہر ہر محلے میں مسجد ہے۔

    دینی ادارے ہیں…مذہبی جماعتیں ہیں…رفاعی تنظیمیں ہیں…اسلامی عسکری پارٹیاں ہیں…اسلامک یوتھ فورسز ہیں…اسلامی طلبہ تنظیمیںہیں…

    حمدیہ نعتیہ بزمیں ہیں…مذہبی رسائل ہیں…اسلامی صحافت کے علمبردار جرائد ہیں…اسلامک ریسرچ سنٹر ہیں…مذہبی اشاعتی ادارے ہیں……

    لیکن دینی اداروں کے اس ہجوم میں قادیانی بڑے آرام وسکون سے رہ رہے ہیں…… اور اپنے ارتدادی مشن میں پوری قوتوں سے سرگرم ہیں۔ اسلام کے متوازی ایک نئی نبوت اور نیا دین لا کر اسلام کی روح ’’عقیدہ ختم نبوت‘‘ پر حملہ آور ہیں اور اپنی مکاری سے مسلمان کو مرتد بنا رہے ہیں……!!

                لیکن اکثر مذہبی طبقہ ان کا راستہ نہیں روکتا۔ ان کا مد مقابل نہیں بنتا…… ان کے ارتدادی تعفن کو محسوس نہیں کرتا…… ان کے ایمان شکن اور اسلام سوز عقائد کا محاسبہ نہیں کرتا۔ ان کی سازشوں کو طشت ازبام نہیں کرتا۔ عوام الناس کو ان کی زہرناکیوں سے آشنا نہیں کرتا…… اور اگر کہیں قادیانیت کے دام تزویر میں پھنس کر کوئی مسلمان قادیانی ہوجائے تو اس سے صرف نظر کرتا ہے۔

                اگر صرف پاکستانی مذہبی طبقہ قادیانیوں کی سرکوبی کے لئے صرف ایک ہفتہ وقف کر دے تو پاکستان میں قادیانی نام کی کوئی خباثت ڈھونڈے سے بھی نہ ملے…… اور پاکستان قادیانیت کی نحوست سے پاک ہوجائے……

    لیکن یہ مذہبی طبقہ ایسا کیوں نہیں کرتا۔

                شاید وہ قادیانیوں کی ہلاکت خیزیوں اور شر انگیزیوں سے واقف نہیں؟شاید وہ عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت اور نزاکت سے آشنا نہیں؟شاید حضور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کا جذباتی تعلق کمزور ہو گیا؟

                کچھ بھی ہو……، دنیا او رآخرت کے محاسبے سے ہماری جان نہیں چھوٹتی……

                کیونکہ حق کو نہ جاننا بھی جرم ہے……        حق کو نہ ماننا بھی جرم ہے……حق کی حفاظت نہ کرنا بھی جرم ہے……

    تو آئیے سوچیے ہم کتنے بڑے مجرم ہیں……

                تحفظ ختم نبوت سے ہماری بے اعتنائی……تحفظ ختم نبوت سے ہماری لاپرواہی……تحفظ ختم نبوت سے ہماری بے رخی……تحفظ ختم نبوت سے ہماری چشم پوشی……تحفظ ختم نبوت سے ہماری عدم دلچسپی……         ہمارے آقاجناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کتنا تڑپا رہی ہے…… کتنا رلا رہی ہے…… کتنی اذیت پہنچا رہی ہے؟

                راقم السطور اپنے تجربے کی بنیاد پربڑے وثوق سے یہ کہہ سکتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں قادیانیت صرف اس لیے زندہ ہے کہ مسلمان نہیں جانتا کہ:

    Oقادیانیت اسلام کے خلاف کس ہولناک سازش کا نام ہے؟Oقادیانیت اسلام کو ملیا میٹ کرنے کے لیے کس طرح مچل رہی ہے؟Oقادیانیت اپنے دو دھاری خنجر سے کس طرح مسلمانوں کے ایمانوں کی شہ رگ کاٹ رہی ہے۔ Oقادیانیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں کیا کیاہذیان بک رہی ہے؟Oقادیانی نبوت پوری دنیا میں نبوت محمدیؐ کے مقابلہ میں کس طرح متعارف کرائی جارہی ہے۔Oقادیانیت اسلامی شعائر کا کس طرح مثلہ کررہی ہے؟      

    اور پھر راقم نے اپنے تجربے کی آنکھوں سے یہ بھی دیکھا ہے کہ جب ایک مسلمان قادیانیت کے کفر اور قادیانی عقائد و نظریات سے واقف ہوگیا۔ تو پھر!!!

    Oایک وقت تھا جب وہ قادیانی کو دیکھ کر دانت نکالتا تھا اب وہ قادیانی کو دیکھ کر دانت پیستا ہے۔          Oایک وقت تھا جب وہ قادیانی سے ہاتھ ملاتا تھا اب وہ قادیانی سے دو دو ہاتھ کرنے کے لئے تیار ہے۔Oایک وقت وہ تھا جب وہ اپنے قادیانی دوست کو دیکھ کر خوشی سے ان کی آنکھوں میں چمک آجاتی تھی۔ لیکن اب اس کی آنکھوں کی غیرت کی سرخی آجاتی ہے۔Oایک وقت تھا جب وہ قادیانی کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھا لیتا تھا ، لیکن آج قادیانی کو دیکھ کر اسے متلی ہونے لگتی ہے۔Oایک وقت تھا جب وہ قادیانی سے گلے ملتاتھا، لیکن اب وہ قادیانی کا گلا دبانے کے لیے بے تاب ہے۔Oایک وقت وہ تھا جب وہ قادیانی کا منہ چومتا تھا ، لیکن اب وہ قادیانی کے منہ پر تھوکتا ہے۔

    علامہ اقبال نے کیا خوب فرمایا ہے:    ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

    مسلمانو!

    ختم نبوت دین کی اساس ہے……ختم نبوت دین کی روح ہے……ختم نبوت دین کی آبرو ہے……

    مسلمانو! جو شخص تحفظ ختم نبوت کا کام کرتا ہے!Oوہ کلمہ طیبہ کی حفاظت کرتا ہےOوہ اللہ کی توحید کی حفاظت کرتا ہےOوہ اللہ کے قرآن کی حفاظت کرتا ہےOوہ ناموس رسالت کی حفاظت کرتا ہےOوہ انبیائے سابقین کی صداقت کی حفاظت کرتا ہےOوہ فرشتہ وحی حضرت جبرئیل علیہ السلام کے امین ہونے کی حفاظت کرتا ہےOوہ احادیث رسولؐ کی حفاظت کرتا ہےOوہ مکہ مکرمہ کی حرمت کی حفاظت کرتا ہےOوہ مدینہ منور ہ کی عصمت کی حفاظت کرتا ہےOوہ حج بیت اللہ کی عظمت کی حفاظت کرتا ہےOوہ روضہ رسولؐ کی ناموس کی حفاظت کرتا ہےOوہ صحابہ کرام کی عزتوں کی حفاظت کرتا ہےOوہ اہل بیت کے تقدس کی حفاظت کرتا ہےOوہ ملت اسلامیہ کے ایمان کا چوکیدار ہےOوہ وحدت امت کا نقیب ہےO  وہ اسلامی فکر جہاد کا علمبردار ہےO پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کا محافظ ہےOوہ وطن عزیز کے خلاف سازشیں کرنے والے غداروں کے لیے مجاہد کبیر ہےOوہ یہودونصاریٰ کی خطرناک چالوں کوناکام بنانے والا بیدار مغز سپاہی ہے……

    اور جو شخص تحفظ ختم نبوت کا کام نہیں کرتا۔ وہ ان تمام اسلامی عظمتوں سے پہلو تہی کرتا ہے، منہ موڑتا ہے، بے رغبتی کا مظاہرہ کرتا ہے……

    کیونکہ یہی عہد حاضر کا سب سے بڑا جہاد ہے ۔یہی وقت کی آواز ہے۔یہی اسلام کی صدا ہے۔یہی عشق رسولؐ کی دلیل ہے۔اور یہی شفاعت رسولؐ کا ذریعہ ہے

                تو آئیے……۔ اسلام کی اس صدا پر……۔ جہاد کی اس پکار پر لبیک لبیک کہتے ہوئے گلی گلی ، کوچہ کوچہ، قریہ قریہ، بستی بستی، گائوں گائوں ، شہر شہر اور ملک ملک تحفظ ختم نبوت کی روشنی بکھیردیں……۔

    صدائے حق کی جرات سے تو زندہ کر زمانے کو               کہ تیرے ساتھ دنیا میں ہزاروں دل دھڑکتے ہیں

                اے افرادملت اسلامیہ اٹھو! اللہ کے لئے……، اللہ کے رسول کے لیے……، اللہ کے دین کے لئے……

                جاگو اور جگائو ……اور قادیانیوں سے برسر پیکار ہوجائو……

                اے میرے مسلمان بھائیو! حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک فرمان خصوصی توجہ سے سنئے۔ ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جولوگ منکر کو دیکھیں اور بدلنے کی کوشش نہ کریں تو بعید نہیں کہ اللہ تعالیٰ برائی کرنے والوں اور اس کے دیکھنے والوں کو ایک ہی عذاب میں لپیٹ لے۔‘‘

    مسلمانو! اس وقت روئے زمین پر قادیانیت سے بڑھ کر برائی کیا ہوگی …اور اس برائی کو دیکھ کر خاموش رہنے والے لوگوں سے بڑھ کر مجرم کون ہوں گے…؟

                آئو دیکھتے ہیں ، کہیں میں مجرم تو نہیں…… ، کہیں آپ مجرم تو نہیں……           آئو جلدی سے اپنی شناخت پریڈ کرتے ہیں……

                مبادا کہیں اللہ کے عذاب کی بجلیاں کڑک پڑیں……        کہیں اللہ کے عذاب کے بادل شعلوں کی بارش برسا دیں……

                کہیں فرشتے زمین کے اس ٹکڑے کو اٹھا کر آسمان پر لے جائیں اور پھر اسے نیچے پٹخ دیں……          جلدی کیجئے جلدی کیجئے……

      چوکھٹے قبروں کے خالی ہیں انہیں مت بھولو              جانے کب کون سی تصویر سجا دی جائے