Language:

صاحبزادہ سیّد فیض الحسن شاہ رحمۃ اللہ علیہ

تحریک ختم نبوت 1953ء کے دوران ایک جلسہ عام سے خطاب کے لیے صاحبزادہ سید فیض الحسن شاہ صاحب سٹیج پر تشریف لائے تو ایک رضا کار نے ان کے گلے میں پھولوں کا ہار ڈال دیا۔ صاحبزادہ نے ہار کو توڑا اور لوگوں کی جانب پھینک کر فرمایا میرے عزیز! یہ وقت ہار پہننے کا نہیں۔ سرور کونین محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی آبرو کو خطرہ در پیش ہو اورمیں ہار پہنوں؟ ہتھکڑیاں اوربیڑیاں لائو، ہمیں پابہ زنجیر کر کے دیکھو کہ ہمارے ماتھے پر شکن بھی آتا ہے؟ اس کے بعد اپنے مخصوص انداز میں آپ نے موتی بکھیرنے شروع کیے۔ جلسے پر ایک سکوت طاری تھا اورصاحبزادہ صاحب حسب معمول ساون بھادوں کی طرح برس رہے تھے۔ صاحبزادہ کی تقریر نے مسلمانوں کے جذبہ ایمان کو اس طرح ابھاراکہ لوگوں کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے۔ اس طرح رات 12 بجے تک جلسہ ہوتا رہا۔

            صاحبزادہ سید فیض الحسن شاہؒ آلومہار شریف فرمایا کرتے تھے:

            ’’جو مسلمان حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و ناموس کی حفاظت نہیں کرتا، وہ اپنی ماں اور بہن کی عزت و ناموس کی حفاظت بھی نہیں کر سکتا۔‘‘